Saturday, February 4, 2023

Thursday, January 26, 2023

Shaikh Apne Mureed Ko Ism Ke Sath Ek Noor Bhi Deta Hai شیخ اپنے مرید کو اسم کے ساتھ ایک نور بھی دیتا ہے(The shaykh also gives a noor to his murid along with the name of Allah)


 

از۔شیخ الروحانیات صوفی محمد عمران رضوی القادری

الاوفاق۲؎AL-AUFAAQ#2 

شیخ اپنے مرید کو اسم کے ساتھ ایک نور بھی دیتا ہے

بسم اللہ الرحمن الرحیم نحمدہ ونصلی ونسلم علی رسولہ الکریم

حضرت عبد العزیز دباغ رحمہ اللہ جنہیں اعلیٰ حضرت عظیم البرکت علیہ الرحمہ نے الملفوظ میں غوثِ وقت فرمایا ہے ، اسمائے باری تعالیٰ کے متعلق ,میں ان کے ارشادات کا خلاصہ احباب کی خدمت میں پیش کرتا ہوں اللہ تعالیٰ مجھے اور میرے تمام احباب کو علمِ نافع عطاء فرمائے آمین، شیخ  جب اپنے مرید کو یا استاذ اپنے شاگرد کو اسمائے باری تعالیٰ میں سے کوئی اسم دیتا ہے تو اس کے ساتھ ایک نور بھی دیتا ہے یہ نور اسے شیاطین کی کارستانی  سے محفوظ رکھتا ہے اور اس کو ایمانی ،اعتقادی، روحانی وجسمانی غرض کہ ہر قسم کی دینی و دنیاوی نقصانانات سے تحفظات فراہم کرتا ہے ، فرمایا تلقینِ شیخ سے پہلے مرید یا شاگرد جس  اسم کا ورد کرتا ہے ،وہ اسم محض اس کی زبان پر جاری ہوتا ہے یا یو کہئیے کہ صرف اس کی زبان اسم یا کلمے کا ورد کرتی ہے یہ اسم اس کے باطن میں اجاگر نہیں ہوتا ،لیکن جب شیخ اپنے مرید کو کسی اسم یا وظیفے کی تلقین کرتا ہے  تو شیخ کا روحانی فیض جاری ہوتا ہے اور وہ نور جو اس اسم کے ساتھ ہوتا ہے مرید یا شاگرد کے باطن میں سرایت کرنا شروع کرتا ہے پھر شیخ اپنے عظیم مجاہدے  کی بدولت اس اسم کو مرید کے باطن میں اجاگر کرتا ہے ، رفتہ رفتہ مرید ترقی کے منازل طے کرتا جاتا ہے حتیٰ کہ خو د ایک دن مرتبہ مشخیت پر فائز ہوجاتا ہے،لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ شیخ عارف ہو کامل ہو وگرنہ وہ اپنے مرید کو جو اسم دے گا وہ محض ایک نام ہوگا اس کے ساتھ اس کا نور نہیں ہوگا ، یہی وجہ ہے کہ مرید روحانی یا جسمانی طور پر ہلاکت کے دہانے تک پہنچ جاتا ہے اس سے ان لوگوں کو سبق لینا چاہئیے جو کسی غیر عارف یا ناقص شیخ سے اسماءحسنی یا کسی بڑی علوی دعاء کی اجازت حاصل کرتے ہیں یا اپنی مرضی سے کسی اسم کا انتخاب کرتے ہیں  اور از خود ریاضت شروع کر دیتے جس کے نتیجے میں شیاطین آ دھمکتے ہیں اور اس قدر وسوسہ ڈالتے ہیں کہ روز مرہ کے معمولات اور وظائف بھی چھوٹ جاتے ہیں بلکہ معاذ اللہ فرائض و واجبات پر آ بنتی ہے ، اس صورت حال سے ہر وہ شخص آگاہ ہوگا جس نے کبھی بھی اس طرح کی حماقت کی ہو ، میں اپنے احباب کو ہمیشہ یہ تاکید کرتا ہوں کہ اگر وہ کسی مرشدِ کامل سے نسبت رکھتے ہیں تو وہ ان کے بتائے ہوئے ذکر کو تمام دیگر تمام وظائف پرمقدم رکھے کیوں کہ ان وظائف کے ساتھ شیخ ان کے انوار بھی عطاء کر دیتا ہے جو مرید کو ہلاک ہونے سے بچاتے ہیں ، اس سے وہ لوگ بھی عقل کے ناخن لیں جو اپنے شجرہ میں دئے گئے وظائف کو چھوڑ کر مشکل کشائی اور حاجت روائی کے لئے انٹر نیٹ میں گارنٹی والا وظیفہ ڈھونڈتے رہتے ہیں معاذ اللہ ،یہاں یہ وضاحت کرتا چلوں کہ عام لوگ جو وظیفہ یا اسم حاجت روائی کے لئے کسی سے پوچھتے ہیں تو وہ اس زمرے میں نہیں آتا یہاں خاص ان وظائف کی بات ہو رہی ہے جو صوفیاء کے طریقے پر ذکر و اذکار یا عاملین کے طرز پر اعمال و اشغال کے طور پر ہیں ،  اب میں ایسے تمام لوگوں کے لئے جو کسی شیخ کے ہاتھ پر مرید نا ہو یا ان کا عملیات کے میدان میں کوئی استاذ نا ہو ، ان سب کو میں چار باتوں کی تلقین کرنا چاہوں گا اور یہ میں نے بے شمار افراد کو بتایا جن میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو مختلف قسم کی ریاضت اور عملیاتی چلوں کا تجربہ رکھتے تھے  لیکن چونکہ انہوں نے یہ سب اپنے صوابدید پر کیا ہوا تھا اس لئے سراب اور چشمے کا فرق معلوم نا کر سکے اور  حیرانی و پریشانی کے صحرا میں گم تھے ،لیکن جب ان چار باتوں کی پابندی انہوں نے کی تو انہیں قلبی سکون بھی میسر ہوا اور ان کے سارے کام بھی بننے لگیں ، وہ چار کام یہ ہیں

  • نمازوں کی پابندی
  • درود شریف کی کثرت
  • استغفار کی عادت
  • قرآنِ مقدس کی تلاوت

نمازوں کی پابندی کی جائے عورت اپنے گھروں میں اور مرد مسجد مین جماعت کا ہتمام کریں، درود شریف کا کوئی سا بھی صیغہ جو آپ کی طبیعت کو بھائے ایک سو سے لیکر ایک ہزار یا کم و بیش جتنا ہوسکے روز پڑھئے ، استغفار کے کلمات میں سے کوئی سا بھی کلمہ جو با آسانی زبان پر جاری ہو سکے روزانہ ایک سو سے لیکر پانچ سو مرتبہ پڑھا جائے اور قرآن ِ مقدس کی تلاوت روزانہ بلا ناغہ کم از کم ایک پارہ یا سوا پارہ یا اور زائد جتنا ہو سکے معمول بنا یاجائے ، میں کہتا ہوں ان معمولات کو بجا لانے والا کبھی بھی جسمانی یا روحانی نقصان نہیں اٹھاتا اور اس کے سب کام غیب سے بنتے رہتےہیں  ، اور ان معمولات کے لئے کسی اجازت کی بھی ضرورت نہیں ، یہاں میں دورد غوثیہ اور استغفار کا مسنون صیغہ نقل کئے دیتا ہوں اگر آپ چاہیں ان کی پابندی کریں یا کوئی سا بھی استغفار و درود کو اپنا معمول بنائیں

درودِ غوثیہ

اللھم صلی علی سیدنا و مولانا محمد معدن الجود والکرم و آلہ و صحبہ و بارک وسلم

استغفار

استغفر اللہ الذی لا الہ الا ھو الحی القیوم و اتوب الیہ

 

Wednesday, January 25, 2023

33 Ayaat Se Aseb Jinn Ka Elaj سی و سہ آیات سےآسیب و جن کا علاج (Treatment of demons and jinn with three and three verses)


از۔شیخ الروحانیات صوفی محمد عمران رضوی القادری

الاوفاق۳؎AL-AUFAAQ#3 

سی و سہ آیات سےآسیب و جن کا علاج

جب بھی عامل کے پاس کوئی مریض آسیب زدہ یا جن کا ستایا ہوا آئے تو چاہئیے کہ فورا سی و سہ آیات بنیت حصار ایک مرتبہ پڑھ کر مریض پر دم کریں حاضری بند ہو جائےگی ، اگر اثر قوی ہو تو سات کالے تار لے کر گنڈہ بنائے جس میں سات گرہ لگانا ہے  اور ہر گرہ پر ایک مرتبہ سی و سہ آیات پڑھ کر دم کرنا ہے اور ساتھ ہی پانی پر بھی دم کرتے جانا ہے یہ تار مریض کے قد کے برابر ہو ، پھر اسے مریض کے کمر میں بندھوا دے ،اب اس کی کیفیت کو دیکھتے ہوئے دفع آسیب کےنقوش میں سے کوئی نقش اس کے گلے میں ڈالے ،دم شدہ پانی مریض کو دے کہ وہ سات روز مسلسل صبح و شام استعمال کرے اگر اثرات اور تیز ہو تو ان آیات کو سفید کاغذ پر زعفران سے لکھ کر ایک کانچ کے بوتل میں ڈلوا دیں اور اس میں سات مرتبہ سی و سہ آیات پڑھ کر دم کردیں اور پلیتہ آسیب کا روشن کرائیں ان شاء اللہ آسیب جن خبیث شیطان سب دفع ہونگے ، عاملین احباب آسیب وغیرہ کےعلاج میں نقوش و تعویذات کے حوالے سے ایک نقطہ ذہن میں رکھیں گے کہ اگر مریض کو اثر کے علاوہ کوئی مرض جسمانی بھی ہو تو اس حوالے سے مناسب آیات یا اس کے نقوش کا اضافہ ضرور کریں ۔

 


Thursday, January 19, 2023

Tariqa e Zakat See Wa Seh Aayaat طریقۂِ زکات سی و سہ آیات


 

از۔شیخ الروحانیات صوفی محمد عمران رضوی القادری

الاوفاق۳؎AL-AUFAAQ#3

 

طریقۂِ زکات سی و سہ آیات

واضح رہے کہ ان آیات سے دم کرنے اور روحانی علاج و معالجہ کے لئے ان کا عامل ہونا ضروری نہیں کوئی بھی شخص جو پابندِ شرع ہو کسی بھی مرض کے واسطے ان آیات سے دم کر سکتا ہے فائدہ یقینی ہوگا،لیکن عاملین کو چونکہ امراض جسمانی کے ساتھ انواع اقسام کے روحانی بیماریوں کا بھی علاج کرنا پڑتا ہے اس لئے ضروری ہے کہ وہ ان آیات کی زکات ادا کر کے اپنے عمل میں لے آئے تاکہ یقین و اعتماد کے ساتھ سحر جادو و آسیب شیاطین کا علاج کر سکے ، اس کی زکات کے دو طریقے احباب کی خدمت میں پیش کرتا ہوں جس طریقے سے چاہیں زکات ادا کر کے ان کا عامل بن جائیں۔( ابتدائی نو چلوں سے فارغ ہونا لازمی ہے)

سی و سہ آیات کی زکات کا تعارف سب سے پہلے فقیر نے کرایاگو کہ اس کی متعدد زکاتیں ہیں لیکن الاوفاق قسط ۳؎ میں دو زکاتیں درج کیں ان شاء مختلف زکات و اعمال سی و سہ آیات الاوفاق کی آنے والی قسطوں میں ماحظہ کریں گے۔

 

زکات کا  پہلا طریقہ  ۳۳ روزہ ہے اجازت حاصل کرکے عروج ماہ بدھ کے دن سے شروع کرے ہر دن ۳۳ مرتبہ پڑھ کر عمل میں لے آئیں پھر صبح و شام ایک مرتبہ ورد میں رکھیں اس زکات میں کوئی پرہیز جمالی و جلالی نہیں نا عمل شروع کرنے سے قبل حصار کی ضرورت کہ یہ خود ایک مکمل حصار ہے اس کی زکات کا دوسرا طریقہ یہ ہے کہ محرم الحرام کی پہلی تاریخ سے شروع کریں اور ایک سال کامل ہر روز تین مرتبہ بعدنماز  فجر و عصر و عشاء پڑھ لے  یہ عمل نہایت قوی ہے اور اگر تین بار روز نہ نبھ سکے تو روزانہ ایک سال تک ایک مرتبہ پڑھے آئندہ ۲۹ یا ۳۰ ذالحجہ کو  عامل ہوجائےگا پھر روز پڑھتا رہے کبھی ناغہ بھی ہو تو عمل رخصت نہیں ہوگا ان شاء اللہ۔

 

Roohani Amil Banne Ka Dusra Chillah (2) روحانی عامل بننے کا دوسرا چلہ


 

Tuesday, January 17, 2023

33 Aayaat Me'n Sau Bimariyo'n Se Shifa Hai. سی و سہ آیات میں ایک سو مہلک بیماریوں سے شفاء ہے (There are cures from one hundred deadly diseases in three and three verses)


 از۔شیخ الروحانیات صوفی محمد عمران رضوی القادری

الاوفاق۳؎AL-AUFAAQ#3

سی و سہ آیات میں ایک سو مہلک بیماریوں سے شفاء ہے

 علامہ ابن سیرین رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہىں کہ مَىں نے حدىث ابنِ عمر رضی اللہ عنہ شعیب بن حرب سے ذکر کى تو انہوں نے فرماىا کہ ہم ان آیات کو ”آیاتِ حرز “ کہتے ہىں، کہا جاتا ہے کہ ان مىں سو بىمارىوں سے شفاء ہے، انہوں نے بىمارىوں مىں جنون، جذام اور برص کا نام لے کر ذکر کىا، مُحمَّد بن على رحمہ اللہ کہتے ہىں کہ مَىں نے یہ آىات خاندان کے اىک بڑے میاں پر دم کیں جنہىں فالج ہوگىا تھا تو اللہ تعالىٰ نے ان سے فالج دور کر دىا۔(الدر المنثور 1/150)

مستند تابعین بزرگوں کے اقوال اور ان کے ذاتی تجربات سے ان آیات کا آیات ِحرز کے ساتھ ساتھ  آیات ِ شفاء ہونا  بھی مسلّم ٹھہرا  بلکہ اُن چار بڑے امراض کے نام بھی گنوائے جن سے شفاء کی خاطر آج بھی لاکھوں کروڑوں روپئے خرچے جاتے ہیں ،کاش کہ ان آیات کو حرزِ جاں بنایا جاتا کہ ان بلاوں میں گرفتار ہونے کی نوبت ہی نہ آتی یا کم از کم  امراض میں مبتلاء افراد ان آیات سے توسل کرتے تو علاج میں بے دریغ خرچ ہونے والا روپیہ بھی محفوظ ہوتا ۔اور اس کی برکت سے علاج ومعالجہ بھی آسان ہوجاتا۔

 



Monday, January 16, 2023

Khush Haali Adayegi Qarz Aur Rizq Ka Amal خوشحالی ادائےگی قرض اور رزق کا عمل


 

Elaj Roohani Me 33 Aayat Ki Ahammiyat o Ifadiyat علاج ِ روحانی میں سی و سہ ۳۳؎ آیات کی اہمیت و افادیت


 

از۔شیخ الروحانیات صوفی محمد عمران رضوی القادری

الاوفاق۳؎AL-AUFAAQ#3

علاج ِ روحانی میں سی و سہ ۳۳؎ آیات کی اہمیت و افادیت

قرآن مقدس کی وہ مخصوص تینتیس آیتیں جن کا چرچا ہر زمانے میں خواص و عوام میں رہا اور ہمیشہ رہےگا یہ وہ آیات ہیں جن کا پڑھنے والا ہر قسم کے جادو ٹونے ،آسیب جن شیطان آفات و بلیات سے محفوظ رہتا ہے حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ نے اپنے والد ماجد رحمہ اللہ سے اس کی خاصیت قول جمیل میں نقل فرمائی  جب سے بطورِ خاص سی و سہ آیات  مشائخ نقشبندیہ مجددیہ کے معمول میں رہا اور مریدوں کو اس کی تعلیم کرتے رہے ہیں ، اسی طرح سلسلہ قادریہ چشتیہ اور دیگر سلاسل میں بھی بکثرت ان  آیات کے پڑھنے پڑھانے کا اہتمام ہے، راقم السطور فقیرِ قادری عرض کرتا ہے کہ آسیب اور خبیث جن کا مکمل و محتاط  علاج ان آیات کے سوا   آپ کو کہیں نا ملے گا ان کے ذریعہ علاج کرنے پر عامل و مریض ہر قسم کے نقصان سے محفوظ رہتے ہیں ،یہ وہ آیات ہیں جن کو آقائے کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یک جا کرکے سب سے پہلے ایک آسیب زدہ پر دم کیا تھا جس کی برکت سے وہ آسیب زدہ پل بھر میں شفایاب ہوگیا مسند احمد بن حنبل کی حدیث میں ہے کہ حضرت عبد الرحمن بن ابى لىلىٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہىں کہ مجھ سے حضرت ابى بن کعب رضى اللہ عنہ بىان فرماتے ہىں ، مَیں نبى اکرم کى خدمت اقدس مىں بىٹھا ہوا تھا کہ ایک اعرابى آکر کہنے لگا اے اللہ کے نبى صلی اللہ علیہ وسلم  میرا ایک بھائى ہے جسے شدىد تکلىف ہورہى ہے ، آپ نے پوچھا اُسے کىا تکلىف ہے؟ اعرابى نے کہا اُسے آسىب کا اثر ہوگىا ہے، آپ نے فرماىا اُسے مىرے پاس لاؤ، وہ اعرابى گىا اور اپنے بھائى کو لا کر حضور  کے سامنے بٹھا دىا، آپ نے اس پر (مندرجہ ذىل) آیات پڑھ کر دم کىا، سورۂ فاتحہ، سورۂ بقرہ کے شروع کى چار آىتىں اور ىہ دو آىتىں وَإِلَهُكُمْ إِلَهٌ وَاحِدٌ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الرَّحْمَنُ الرَّحِيمُ آىۃ الکرسى، سورۂ بقرہ کى آخرى تىن آىتىں، سورۂ آل عمران کى اىک آىت شَهِدَ اللَّهُ أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ سورۂ اعراف کى اىک آىت إِنَّ رَبَّكُمُ اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْض سورۂ المومنىن کى آخرى آىت فَتَعَالَى اللَّهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ سورۂ جن کى اىک آىت وَأَنَّهُ تَعَالَى جَدُّ رَبِّنَا سورۂ والصّافات کے شروع کى دس آىتىں، سورۂ حشر کى آخرى تىن آىتىں، قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ، قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ،قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ آپ کے دم کرنے سے وہ شخص اس طرح اُٹھ کھڑا ہوا گوىا اسے کوئى تکلىف ہوئى ہى نہىں تھى

(مسند احمد)                                 

                                             اس حدیث سے پتہ چلتا ہے ان آیات سے آسیب زدہ کا علاج کرنا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن مقدس کی تینتیس آیات کو آسیب زدہ کے علاج کے لئے منتخب فرمایا اور یک جا کیا اور انہیں پڑھ کر اس آسیب زدہ  کو دم فرمایا ،لہذا اس سے دو باتیں سمجھ آئیں ایک یہ کہ تینتیس آیات کے ذریعہ آسیب و جن کا علاج کرنا یہ عین سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم  کے مطابق ہوا اور جو بات سنت کے مطابق ہو اس میں علاج کرنے والے کو ضرر کا اندیشہ نہیں ہوتا  اور مریض بھی جلد شفایاب ہو جاتا ہے ،دوسرا یہ کہ آسیب و جن کا اثر انسانوں پر ہو جاتا ہے اور اس کا علاج بھی دم درود سے کیا جاتا ہے اور یہ حق ہے ۔

علامہ ابن سیرین رحمہ اللہ بچ گئے

حضرت علامہ ابن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہىں ایک مرتبہ ہم نے نہر تىرى کے مقام پر پڑاؤ ڈالا تو وہاں کے کچھ لوگ ہمارے پاس آکر کہنے لگے کہ تم لوگ ىہاں سے چلے جاؤ کىونکہ اس جگہ ہمارے پاس جو بھى ٹھہرتا ہے اس کا سامان لوٹ لىا جاتا ہے یہ سُن کر مىرے رفقاء تو آگے چلے گئے مَىں وہىں ٹھہرا رہا کىونکہ مجھے وہ حدىث یاد تھى جو مجھ سے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم  سے نقل کى تھى کہ آپ نے فرمایا جو شخص رات کو (مذکورہ) 33 آىات پڑھ لے گا تو اُسے کوئى موذى درندہ اور اچانک آنے والا چور کسى قسم کا نقصان نہىں پہنچا سکے گا اور صبح تک اسے اس کى جان و مال اور اہل وعىال مىں عافیت دے دى جائے گى، جب شام ہوئى تو مَىں سویانہىں کیا دىکھتا ہوں کہ(کچھ لوگ) تىس سے زائد مرتبہ ننگى تلوارىں لىے ہوئے مجھ پرحملہ آور ہوئے لىکن مجھ تک نہىں پہنچ سکے، صبح کو جب مىں وہاں سے روانہ ہوا تو مجھے ان افراد مىں سے اىک بوڑھا شخص ملا اور پوچھنے لگا کہ تم انسان ہو یاجن؟ مىں نے کہا مَىں انسان ہوں وہ بولا یہ کىا ماجرا ہےکہ ہم تم پر ستّر مرتبہ سے زىادہ حملہ آور ہوئے لیکن تمہارے اور ہمارے درمىان لوہے کى ایک  دىوار آڑے آتى رہى مَىں نے اُس بوڑھے کو وہ حدىث شرىف (جو حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے33 آیات والى سنى تھى ) بتلائى وہ 33 آىات درج ذىل ہىں سورۂ بقرہ کے شروع کى چار آىتىں مُفْلِحُوْنَ تک ، آىت الکرسى اور اس کے بعد کى دو آىتىں خَالِدُونَ تک ، سورۂ بقرہ کى آخرى تىن آىتىں (لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ)سے لے کر آخر سورت تک، سورۂ اعراف کى تىن آىتىں (إِنَّ رَبَّكُمُ اللَّهُ الَّذِي) سے لے کر الْمُحْسِنِينَ تک ، سورۂ بنى اسرائىل کى آخرى آىتىں قُلِ ادْعُوا اللَّهَ سے لے کر آخر تک ، سورۂ وَ الصَّافّات کى شروع کى دس آىتىں لَازِبٍ تک، سورۂ رحمٰن کى دو آىتىں يَامَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْإِنْسِ سے لے کر فَلَا تَنْتَصِرَانِتک ، سورۂ حشر کى آخرى تىن آىتىں (لَوْ أَنْزَلْنَا هَذَا الْقُرْآنَ) سے لے کر آخر سورت تک، اور سورۂ جن کى دو آىتىں (قُلْ أُوحِيَ إِلَيَّ) سے لے کر شَطَطًا تک اس واقعے سے ہر قسم کے نقصانات آفات و بلیات چور ڈاکو دشمنوں سے حفاظت کے باب میں  ان آیات کی اہمیت و افادیت کا پتہ چلتا ہے ۔

 

Featured Post

AL AUFAAQ (Vol-14) الاوفاق

Book Your Copy Now +91-9883021668