بسم اللہ الرحمن الرحیم
عملیاتی چلوں میں تصریفات کا توازن
روحانی عملیات کے دو مرحلوں میں جو چلے کرائے
جا رہے ہیں ان کے تعلق سے یہ بات احباب ذہن نشین کر لیں کہ ان چلوں میں اعمال و
اشغال کا تعین ہی فقیر نے اس طرح کیا ہے کہ جس سے عامل کو روحانی قوت و تصرفات
مثلاً جلب وطرد،سلب و ایجاب،شفاء و علل،تسخیر خلائق و وسعتِ رزق،دستِ غیب و فتوحاتِ
کثیرہ،یکسوئی و سکونِ قلب،ردِ سحر و دفع آسیب،حفاظت
و بندش مکان و دکان اور بخت کشادن دختران وغیرہ کا مجموعی طور پر حصول ہوگا ، جس
سے ان معاملات میں عامل اپنے اعمال و نقوش کے ذریعہ متصرف ہوگا اور مخلوق ِ خدا کو
مستفیض و مستفید کر سکے گا لہذا جو احباب ان چلوں میں شامل ہیں وہ فی الحال الگ سےکسی
عملِ حب یا تسخیر و فتوح کے اعمال کی طرف قطعا توجہ نہ کریں کیوں کہ آپ جامع
التصریف اعمال کو یکے بعد دیگرے عمل میں لا کر پہلے سے ہی ان امور پر متصرف ہوں گے
،ہاں بعد ان چلوں کے کسی عمل کو عمومی یا خصوصی طور پر پڑھنا چاہیں تو بے شک پڑھئے
گا پھر جن اعمال کا عامل ہونا مقدر ہوگا وہ کرتے جائیں گے ان شاء اللہ،ہاں جو حضرات ان
چلوں کے علاوہ کسی خاص مقصد و حاجت مثلاً حب و تسخیر و شفاء و رد سحر و دفع آسیب کا عامل بننا چاہے
تو وہ اس قسم کے اعمال فقیر کی نگرانی میں کر سکتے ہیں ،اس وضاحت کی ضرورت اس لئے بھی پیش آئی کیوں
چلے میں شامل بعض احباب کو یہ وسوسہ لاحق ہوا کہ ان اعمال میں مذکورہ بالا تصریفات
کا حصول ہوگا یا ان کے لئے دوسرے اعمال کرنے ہوں گے لہذا صاف صریح لفظوں میں وضاحت
کر دی گئی بلکہ دوسرے مرحلے کے چلوں کی تفصیل میں ہی فقیر نے یہ بات لکھ دی تھی کہ
اس کے بعد بے شک آپ ان اعمال کے عامل ہو جائیں گے پھر روحانی
علاج و معالجہ کرنے اور حاجتمندوں کو نقوش
و تعویذات دینےکے اہل ہوں گے ان شاء اللہ
العزیز