از۔شیخ
الروحانیات صوفی محمد عمران رضوی القادری
الاوفاقAL-AUFAAQ#4
خزانہ زمین میں کم لوگوں کے دماغ میں زیادہ دفن ہے
خزانہ اور دفینہ کا پتہ لگانے اور انہیں حاصل کرنے کے لئے
فقیر کے پاس آئے دن میسیجس اور کالس آتے رہتے ہیں ،آج سے تقریباً دس سال قبل
دفینے کی دھن میں ،میں نے اندرونِ ملک مختلف شہروں کا سفر
کیا جو جہاں سے بلاتا۔ بلا تامل چلا جاتا کسی کی پرانی حویلی میں ٹھہرا کسی کا نیا
مکان قیام گاہ بنی کوئی کھیت میں کھٹیا بچھائے میری راہ تک رہا تھا، کوئی آبائی
مکان جو سالوں سے بند پڑا تھا میرے ہاتھوں سے کھلوا رہا تھا ،کسی نے دھوکے سے
دوسرے کی زمیں میں مجھ سے مرغ چھڑوائے ، کسی نے بند کنویں میری نگرانی میں کھدوائے
، کہیں اہلِ خانہ حکیم صاحب اور سادھوی دیوی کو چھ ماہ سے پال رہے تھے ،کہیں لوگ
خزانہ ہے یا نہیں مجھے بلا بلا کر اپنا شبہ نکال رہے تھے ، کوئی کہتا تھا آپ
آجائیے اپنے خرچ سے کوئی ٹکٹ ہوائی جہاز کے نکال رہا تھا ،کہیں دس بیس بندوں کا
پروجیکٹ تھا کہیں معاملہ ہم دونوں کے درمیان سیکریٹ تھا ۔۔۔۔۔غرضیکہ اتنے سارے
واقعات و تجربات سے میں گذرا ہوں ان سے میں نے جو کچھ اخذ کیا اعمال و نقوش کی صحت
کے حوالے سے وہ اپنی جگہ لیکن اس کے علاوہ
اس دفینے کی دنیا میں جو دھوکا فریب عیاری مکاری خود غرضی و خود فریبی
دیکھی اس سے مجھے بہت کچھ سیکھنے کو ملا یہاں ہر ایک واقعے کو اگر تفصیل سے لکھوں
تو با ضابطہ ایک کتاب بن جائے ، میں صرف ایک واقعہ کو مختصر بیان کروں گا جس سے آپ
حضرات کو اس بات کا اندازہ ہوگا کہ خزانہ زمین میں زیادہ ہے یا لوگوں کے دماغ
آج سے تقریباً ۱۲ سال قبل بریلی شریف سے واپسی پر ٹرین میں مجھے ایک صاحب
ملے جو پیشے سے حکیم تھے علیک سلیک کے بعد
مذہبی گفتگو ہونے لگی انہوں نے مجھ سے دفینے کے حوالے سے چند سوالات کئے تو میں نے
جو انہیں جوابات دئے اس سے وہ بہت متاثر ہوئے اور مجھ کو ایک صدری نسخہ قوتِ باہ
کا لکھ کر دیا چوں کہ حکمت سے مجھے کوئی خاص شغف نہیں میں نے وہ نسخہ بھلا دیا اس
کے ساتھ انہوں نے ایک واقعہ بڑا دلچشپ دفینے کا سنایا کہا کہ میرے پاس ایک غیر
مسلم اکثر علاج کے لئے آیا کرتا تھا ایک دن اس نے مجھے اپنے بڑےبھائی کے بارے میں
بتایا کہ ان کو کسی پنڈٹ نے کہ دیا ہے کہ تمہاری زمین کہ اندر بھاری ماترا میں
کوئی کھجانا مطلب خزانہ دفن ہے جب سےمیرے بڑے بھائی اب تک لاکھوں روپئے عاملوں اور
پنڈٹوں کی نذر کر چکے ہیں لیکن حاصل کچھ نہیں ہوا اب نتیجہ یہ ہے کہ وہ نا خود کھیت میں بیج بوتے ہیں اور نا ہی کسی کو
اجازت دیتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ جب تک خزانہ نہیں نکلتا اس کھیت میں فصل نہیں
اگائیں گے ،حکیم صاحب نے اس کی بات بغور سننے کے بعد کہا میں خزانہ نکال دوں گا
لیکن ۲۵ ہزار روپئے خرچ ہونگے جو آپ
کو پیشگی دینی ہو گی وہ صاحب راضی ہو گئے دوسرے دن پیسے لیکر آئے حکیم صاحب انہیں
لیکر مرادآباد گئے وہاں سے پرانی اینٹک تانبے پیتل کے سامان خریدے اور چند چاندی
کے سکے خریدے پھر واپس ہوئے اور اس شخص سے کہا رات ۱۱ بجے کھیت میں چلنا کدال لے کر دونوں گئے اور کسی مناسب جگہ کھدائی کر کے سارا
سامان اس میں دفن کر دیا اور کہا صبح اپنے بھائی کو میرے پاس یہ کہ کر لانا کہ یہ
حکیم صاحب ۵۰۰۰ روپئے لیتے ہیں لیکن خزانے
کی نشاندہی فوراً کر دیتے ہیں بلکہ نکلنے تک نگرانی کرتے ہیں ،دوسرے دن علی الصبح
وہ اپنے بڑے بھائی کو لیکر حکیم صاحب کے پاس آیا حکیم صاحب نے ایک گھنٹہ
دونوں بھائیوں سے تفتیشی انداز میں بات چیت کی پھر ان سے کہاں آپ لوگ اپنے کھیت میں جاو ٔ میں
اپنے موکل سے معلوم کر کے آتا ہوں خزانہ کس جگہ دفن ہے پھر کچھ دیر بعد حکیم صاحب
کھیت میں آئے اور کہاں اور پورے کھیت کا چکر لگایا اور اسے مناسب مقام پر اپنی
چھڑی سے گول دائرہ بنا دیا کہاں یہاں کھودو زیادہ نہیں صرف پانچ فٹ کھودو خزانہ
اوپر آچکا ہے وہ شخص فوراً دوڑا گھر سے کدال لے آیا اور کھودنا شروع کیا جب ڈھن کی
آواز آئی تو وہ خوشی سے کودنے لگا اور حکیم صاحب کو معاذ اللہ سجدہ کرنے لگا اس سے
کہا گیا پہلے خزانہ نکالوں ورنہ اندر چلا جائےگا وہ ڈر گیا فوراً کدال اٹھا کر
مستعدی سے اپنے کام میں لگ گیا کھدائی سے جو چیزیں برآمد ہوئیں اسے دیکھ کو وہ
اتنا خوش تھا کہ اس کا بیان کرنا مشکل ہے اس نے اپنے چھوٹے بھائی سے کہا دیکھا میں
کہتا تھا نا کہ کچھ نا کچھ تو ضرور ہے اگرچہ بہت کچھ نا صحیح ،جب یہ مشن پورا ہوا
تب جاکے کہیں کھیت میں فصل لگی نعوذ با للہ ۔جب حکیم صاحب نے مجھے یہ قصہ سنایا تو
میں نے کہا در اصل خزانہ زمین میں نہیں اس بنیے کے دماغ تھا جسے آپ نے نکال باہر
کیا اور اس طرح آپ نے ایک نفسیاتی مریض کا کامیاب علاج کیا سبحان اللہ ۔
اور آج بھی میں
اپنے متعدد تجربات کی روشنی میں کہتا ہوں کہ خزانہ زمین میں کم انسانوں کے دماغ
میں زیادہ ہے بلکہ بہروپیوں کا گروہ ہر شہر میں سیدھے سادے لوگو ں کے دماغ میں
مفروضہ خزانہ بھرنے کی کوشش کرتے ہیں بلکہ یہاں تک نوبت پہنچی ہے کہ آپ کے مکان
میں زمیں کے اندر اندر خزانہ کھینچ لانے کے دعوے کئے جا رہےہیں ،میں اپنے تمام احباب روحانی عاملین سے کہوں گا
کہ آپ حضرات پہلے حالات کا صحیح طور پر جائزہ لیں اگر کچھ صداقت پائیں تو قسمت
آزمائیں ورنہ خواہ مخواہ اس جھمیلے میں نا پڑیں۔