از۔شیخ الروحانیات صوفی محمد عمران رضوی القادری
الاوفاق۳؎AL-AUFAAQ#3
سی و سہ
آیات میں ایک سو مہلک بیماریوں سے شفاء ہے
علامہ ابن سیرین رحمۃ اللہ
علیہ فرماتے ہىں کہ مَىں نے حدىث ابنِ عمر
رضی اللہ عنہ شعیب بن حرب سے ذکر کى تو انہوں نے فرماىا کہ ہم ان آیات کو ”آیاتِ
حرز “ کہتے ہىں، کہا جاتا ہے کہ ان مىں سو بىمارىوں سے شفاء ہے، انہوں نے بىمارىوں
مىں جنون، جذام اور برص کا نام لے کر ذکر کىا، مُحمَّد بن على رحمہ اللہ کہتے ہىں
کہ مَىں نے یہ آىات خاندان کے اىک بڑے میاں پر دم کیں جنہىں فالج ہوگىا تھا تو
اللہ تعالىٰ نے ان سے فالج دور کر دىا۔(الدر المنثور 1/150)
مستند تابعین بزرگوں کے اقوال اور ان کے ذاتی تجربات سے ان آیات کا آیات ِحرز
کے ساتھ ساتھ آیات ِ شفاء ہونا بھی مسلّم ٹھہرا بلکہ اُن چار بڑے امراض کے نام بھی گنوائے جن
سے شفاء کی خاطر آج بھی لاکھوں کروڑوں روپئے خرچے جاتے ہیں ،کاش کہ ان آیات کو
حرزِ جاں بنایا جاتا کہ ان بلاوں میں گرفتار ہونے کی نوبت ہی نہ آتی یا کم از
کم امراض میں مبتلاء افراد ان آیات سے
توسل کرتے تو علاج میں بے دریغ خرچ ہونے والا روپیہ بھی محفوظ ہوتا ۔اور اس کی
برکت سے علاج ومعالجہ بھی آسان ہوجاتا۔